(ایجنسیز)
شام میں مختلف پرتشدد واقعات میں اکیس سے 27 اپریل کے دوران کم سے کم گیارہ فلسطینی پناہ گزین شہید ہوگئے ہیں۔
"فلسطین۔ شام ایکشن گروپ" کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پانچ فلسطینی پناہ گزین صد ر بشارالاسد کے زیرانتظام عقوبت خانوں پر وحشیانہ تشدد کے باعث جام شہادت نوش کرگئے جبکہ دیگر فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں خوراک اور ادویہ نہ ملنے اور بمباری میں مارے گئے۔
فلسطین ایکشن گروپ کی رپورٹ کے مطابق دمشق میں قائم "یرموک" مہاجر کیمپ میں موجود لاکھوں افراد سنگین نوعیت کی مشکلات کا شکار ہیں۔ تنظیم آزادی
فلسطین اور عالمی امدادی اداروں کی مساعی کے باوجود کیمپ کا محاصرہ ختم کیا جاسکا ہے اور نہ محصورین کو خوراک اور ادویات پہنچانے کے وعدے پورے ہوسکے ہیں۔
دمشق میں خان الشیخ پناہ گزین کیمپ کی حالت یرموک کیمپ سے مختلف نہیں۔ کیمپ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سرکاری فوج کی ناکہ بندی ہے اور کیمپ میں کسی قسم کا سامان نہیں لے جانے دیا جا رہا ہے۔ کیمپ میں پانی کی قلت نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ ان کے علاوہ الحسینیہ اور السبینہ کیمپوں کی بھی پچھلے کئی ماہ سے ناکہ بندی جاری ہے اور شہری روٹی کے ایک لقمے اور پانی کے ایک گھونٹ کو ترس گئے ہیں۔